اسرائیلی وزیردفاع آوی گیڈور لائبرمین نے تیونس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی مجاھد مُحمد الزواری کے مجرمانہ قتل کی ذمہ داری قبول کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع کا ایک تازہ بیان سرکاری عبرانی ریڈیو پر نشر کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ تل ابیب اپنے دفاع کے لیے کسی بھی کارروائی کے لیے جغرافیائی سرحدوں کا پابند نہیں۔ آوی گیڈور لائبرمین کا یہ بیان الزواری کی ٹارگٹ کلنگ کی ذمہ داری قبول کرنے کا واضح اشارہ ہے۔
خیال رہے کہ15 دسمبر کو تیونس کے شہر صفاقس میں نامعلوم افراد نے سابق فلائیٹ انجینیر محمد الزواری کو قاتلانہ حملے میں شہید کردیا تھا۔
فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے دعویٰ کیا تھا کہ الزواری جماعت کے عسکری شعبے القسام بریگیڈ کا رکن ہے اور اس نے تنظیم کے دفاع کے لیے عظیم الشان خدمات انجام دیں اور ’ابابیل‘ نامی ڈرون طیارہ تیار کیا۔
لائبرمین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فرض کریں کہ جو شخص تیونس میں قتل کیا گیا وہ امن عمل کا حامی نہیں تھا اور نہ ہی وہ نوبل انعام کے لیے نامزد تھا۔ لائبرمین کا یہ بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ الزواری کے قتل میں صہیونی ریاست کا خفیہ ادارہ ’موساد‘ ملوث ہے۔