سردی کا موسم آتے ہی اسرائیلی زندانوں میں ڈالے گئے ہزاروں فلسطینیوں کی مشکلات دو چند ہو جاتی ہیں۔ صہیونی جیل انتظامیہ فلسطینی قیدیوں کے ساتھ انتقامی پالیسی کے تحت انہیں گرم کپڑوں سے بھی محروم رکھتی ہے جس کے نتیجے میں قیدی شدید سردی میں وقت گذارنے کے ساتھ ساتھ کئی موسمی بیماریوں کا بھی شکار ہوجاتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کی درجن بھر جیلوں میں قید ہزاروں فلسطینی ایک بار پھر صہیونی جیل انتظامیہ کی انتقامی پالیسی اور سخت سردی کا ایک ساتھ مقابلہ کررہے ہیں۔
صہیونی انتظامیہ کی طرف سے فلسطینی قیدیوں کو جیل کی کوٹھڑیوں میں نہ صرف گرم ماحول فراہم کرنے کی لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے بلکہ قیدیوں کو ان کے اہل خانہ کی طرف سے فراہم کردہ گرم کپڑے تک چھین لیے جاتے ہیں۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے کہا گیا ہے کہ حوارہ جیل میں پابند سلاسل اسیران نے شکایت کی ہے کہ سردی کا موسم آتے ہی صہیونی جیل انتظامیہ نے نہ صرف یہ کہ ان کے گرم کپڑے ان سے چھین لیے ہیں بلکہ کھانا بھی کم کردیا ہے۔ روزانہ اسرائیلی جیل انتظامیہ ایک نئے انداز میں قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کرتی ہے۔ اسیران کے اہل خانہ کی جانب سے فراہم کردہ گرم کپڑے تک اسیران سے چھین لیے گئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگارکے مطابق اسرائیل کی تمام جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ اسی طرح کی ظالمانہ بدسلوکی کا سامنا ہے۔ قیدیوں کو گرم کپڑے فراہم کیے جاتے ہیں اور نہ انہیں سردی کم کرنے کے لیے کوئی دیگر سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ الٹا اسیران کو ان کے گھروں کی طرف سے بھجوائے گئے کپڑے ان سے چھین لیے گئے ہیں۔