جمعه 15/نوامبر/2024

حلب کے واقعات پردل دُکھی ہے،القدس فلسطین کا دارالحکومت بنے گا: مشعل

اتوار 18-دسمبر-2016

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ شام کے شہر حلب میں معصوم شہریوں کے قتل عام پر دل رنجیدہ ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی خطے میں جاری کشیدگی جلد ختم ہوگی اور فرقہ واریت کے خاتمے کے ساتھ ساتھ استحکام آئے گا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں حماس کے تاسیسی اجتماع سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے  خالد مشعل کا کہنا تھا کہ جب تک فلسطینی اپنی صفوں میں اتحاد پیدا نہیں کرتے، اس وقت تک فلسطین کی آزادی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔

خالد مشعل نے کہا کہ ہرقوم کو آزادی کے بنیادی اور موروثی حق کے حصول کے لیے جدو جہد کرنے کا حق ہے۔ حلب میں جس انسانی بحران کے ہولناک مناظر دیکھنے کو ملے ہیں وہ انتہائی رنجیدہ کرنے کے مناظر ہیں۔ حماس پوری شامی قوم اور مظلوم اہالیان حلب کے ساتھ ہیں۔

دوسرے عرب اور مسلمان ملکوں کے امور کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم تمام عرب اور مسلمان ملکوں کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں۔ پوری اسلامی دنیا کے ساتھ حماس متوازن تعلقات قائم رکھنے کی خواہاں ہے۔ ہمارے پاس اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے کئی میدان کھلے ہیں۔ ہم کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے ہرگز روادار نہیں ہیں۔ ہماری جنگ اس قابض دشمن کے خلاف ہے جس نے ارض فلسطین ہم سے چھین رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف ہماری جنگ مسئلہ فلسطین کی اصل جنگ ہے۔ حماس اپنے انتیسویں یوم تاسیس کے موقع پر یہ اعلان کرتی ہے کہ ہمارا ایک ہی معرکہ ہے اور وہ دشمن کے خلاف ہر محاذ پر جنگ جاری رکھنا ہے۔

خالد مشعل نے ایک بار پھرفلسطینی قوم میں اتحاد اور یگانگت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک فلسطینی قوم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرکے اپنی قوت کو مجتمع نہیں کرتی اس وقت تک ہم آزادی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں کرسکتے۔ ہمیں ہرمحاذ پر سیسہ پلائی دیوار بننا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے درمیان ناچاقی اور بے اتفاقی کا فائدہ ہمارے مشترکہ دشمن کو ہو رہا ہے۔ فلسطینی قوم کےتمام نمائندہ طبقات کو قومی مقاصد کے حصول کے لیے فروعی اختلافات کو ایک طرف رکھناہوگا۔

خالد مشعل کا کہنا تھا کہ تنظیم آزادی فلسطین ہم سب کا نمائندہ ادارہ ہے۔ مگر اس اہم قومی ادارے میں تمام فلسطینی طبقات کی نمائندگی ہونی چاہیے۔ اندرون اور بیرون ملک فلسطینیوں کے تمام نمائندہ طبقات کو اس میں حصہ بہ قدر جثہ جگہ ملنی چاہیے۔ بیت المقدس فلسطین کا ابدی دارالحکومت ہے۔ فلسطینی قوم اسے کسی صورت میں نہیں فراموش نہیں کرے گی۔

مختصر لنک:

کاپی