قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے شہریوں کے بیت المقدس کے سفر اور مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر عاید پابندی دوسرے ہفتے بھی برقرار رہی اور غزہ کے سیکڑوں شہری قبلہ اول میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم رہے ہیں۔ صہیونی انتطامیہ نے غزہ کے معمر فلسطینیوں کو بھی قبلہ اول میں نماز کی ادائیگی کے لیے جانے اجازت نہیں دی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کے دسیوں شہری حسب معمول غزہ اور غرب اردن کے درمیان رابطے کے لیے استعمال ہونے والی ’ایریز‘ گذرگاہ پہنچے مگر وہاں پر تعینات اسرائیلی فوجیوں نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔
صہیونی فوج کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ غزہ کے شہری نماز کے لیے مسجد اقصیٰ میں جاتے ہیں مگر واپسی میں تاخیر کرتے ہیں اور کئی فلسطینی واپس آتے ہی نہیں۔ اس لیے غزہ کے شہریوں کے بیت المقدس سفر پر پابندی عاید کی گئی ہے۔
ادھر اسی سیاق میں صہیونی حکام نے غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی’اونروا‘ کے چند ملازمین کو قبلہ اول میں نماز کی ادائیگی کے لیے جانے کی اجازت دی۔
مقامی ذرائع کے مطابق ’’اونروا‘‘ کے 100 ملازمین نے نماز جمعہ مسجد اقصیٰ میں ادا کی۔