اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے ایک یہودی سفارت کار کو اسرائیل میں امریکا کا نیا سفیر مقرر کرنے پر غور شروع کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل میں متوقع نیا سفیر فلسطین میں یہودی آباد کاری کا پرزور حامی بتایا جاتا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے مشیر خاص اور وکیل ’ڈیوڈ فریڈمین‘ کو اسرائیل میں امریکا کا نیا سفیر مقرر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ فریڈ مین فلسطین میں یہودی آباد کاری کا پرزور حامی سمجھا جاتا رہا ہے۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ ڈیوڈ فریڈ مین کو اسرائیل میں نیا سفیر مقرر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فریڈ مین امریکا اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ 57 سالہ ڈیوڈ فریڈ مین امریکی یہودی اور ایک شدت پسند امریکی سمجھے جاتے ہیں جن کا تعلق امریکا کے دائیں بازو کے گروپ سے ہے جو فلسطین میں یہودی آباد کاری کے پرزور حامی رہے ہیں۔ عبرانی اخبار نے لکھا ہےکہ فریڈ مین فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے اور غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔