اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مقبوضہ بیت المقدس اور اندرون فلسطین میں یہودی آباد کاری میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے میں بھی تیزی لانے کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشرقی بیت المقدس اور فلسطین کے سنہ 1948ء کے شہروں میں فلسطینیوں کے بغیر اجازت تعمیر کیے گئے مکانات کو فوری طور مسمار کیا جائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ فلسطینیوں کے بغیر اجازت کے تعمیر کیے گئے مکانات کی مسماری میں تاخیر کا مظاہرہ نہ کریں۔ بالخصوص جزیرہ نما النقب اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری میں تیزی لائیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے یہ بیان حال ہی میں پولیس کے انسپکٹر جنرل رونی الشیخ اور اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر اردان کے ساتھ ملاقات کے بعد جاری کیا۔
ادھر اسرائیل کے زیرتسلط فلسطینی علاقوں میں عرب کمیونٹی کے نمائندہ سیاسی اتحاد کے چیئرمین ایم عودہ نے صہیونی وزیراعظم پر فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ پالیسیوں کا الزام عاید کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست ایک طرف فلسطینی شہریوں میں غیرقانونی یہودی آباد کاری کا مجرمانہ عمل جاری رکھے ہوئے ہے اور دوسری طرف فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کی ظالمانہ پالیسی بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے فلسطین کے مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں یہودیوں کی قائم کردہ ’عمونا‘ یہودی کالونی کو خالی کرنے کا عدالتی فیصلہ بھی نظرانداز کیا مگر فلسطینیوں کے بنے مکانات انہیں برداشت نہیں ہو رہے ہیں۔