چهارشنبه 30/آوریل/2025

بچوں کو اسمارٹ فون کے بخار سے کیسے نجات دلائیں؟

جمعہ 16-دسمبر-2016

ٹیکنالوجی کی نئی اشیاء بالخصوص الیکٹرونکس اور موبائل اسمارٹ فون ہماری روز مرہ کی زندگی کا بنیادی جزو بن چکے ہیں۔ گوکہ اسمارٹ فون اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز نے روز مرہ زندگی میں سہولیات اورآسانیاں بھی پیدا کی ہیں مگر الیکٹرونکس کے آلات اور موبائل ٹیکنالوجی نے بچوں کی سوچ اور مصروفیات بھی بدل دی ہیں۔

بچوں کو اسمارٹ فون کے بخار سے کیسے نجات دلائی جائے؟ یہ سوال آج کے اکثر والدین کے ہاں سننے کو ملتا ہے۔ مائیں اکثر یہ شکایت کرتی سنائی دیتی ہیں ان کے بچے اسمارٹ فونز میں ایسے مصروف ہوگئے ہیں کہ انہیں دنیا کے دیگرامور، پڑھائی کی حتیٰ کے کھانے پینے تک کی فکر نہیں رہتی۔

اس سوال کا جواب بہت سادہ اور آسان ہے۔ بچوں کو اسمارٹ فون کے استعمال کو کم کرنے سے روکنے کا مطالبہ کرنے سےقبل خود سے سوال کریں کہ کیا آپ خود ایسا کرسکتے ہیں۔ اس کے بعد اپنے بچوں کو تاکید کریں کہ وہ اسمارٹ فون کے استعمال کو محدود کریں تاکہ وہ اپنی پڑھائی پر توجہ دے سکیں۔

حال ہی میں امریکی اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ نے ایک اسٹڈی رپورٹ شائع کی ہے۔ Common Sense Media کے عنوان سے شائع اس رپورٹ میں 1700 ایسے خاندانوں کا احوال بیان کیا گیا ہے جن کے 8 سے 18 سال کی عمر کے بچے ہیں۔ ان خاندانوں کے ہاں موبائل اسمارٹ فون کے استعمال اور عادات کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بالغ افراد اوسطا یومیہ 9 گھنٹے 22 منٹ اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں۔ جب کہ اس دوران ضروری استعمال ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کے درمیان ہی ہوتا ہے۔ باقی تمام وقت غیرضروری مصروفیات میں صرف کیا جاتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 44 فی صد والدین کا خیال ہے کہ بچے اسمارٹ فون سے سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا ہی والدین اور بچوں کےدرمیان رابطے کا ذریعہ رہ گئے ہیں۔ دو تہائی والدین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی انٹرنیٹ کے استعمال کی نگرانی کرتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیشتر والدین اپنے بچوں کے اسمارٹ فون کے ذریعے انٹرنیٹ کے منفی استعمال سے خوف زدہ ہیں۔ والدین کی پریشانی یہ ہے کہ بچے انٹرنیٹ کے ذریعے غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل کرکے اخلاقی بے راہ روی کا شکار ہو رہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی