فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ یکم اکتوبر 2015ء کے بعد سے دسمبر 2016ء تک فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ القدس کے دوران صہیونی ریاستی دہشت گردی میں 268 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہداء و اسیران فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں الخلیل شہر کے بیت سوریک سے تعلق رکھنے والے فلسطینی حماد الشیخ کو شہید کیا گیا جس کے بعد گشتہ چودہ ماہ کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 268 ہوگئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انتفاضہ القدس کے شہداء میں جانی کی قربانی دینے والے فلسطینی شہروں میں الخلیل 78 شہداء کے ساتھ پہلے نمبر پرہے۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر بیت المقدس کے 59 شہری شہید ہوئے ہیں۔ رام اللہ کے شہداء کی تعداد 24 ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انتفاضہ القدس کے دوران گذشتہ چودہ ماہ میں جنین شہر سے 21، نابلس سے 19، بیت لحم سے 15، طولکرم سے 5، سلفیت سے 4م قلقیلیہ سے بھی چار، اندورن فلسطین سے دو اور غزہ کی پٹی میں 34 فلسطینی شہید ہوئے۔
شہداء میں 77 بچے اور بچیاں بھی شامل ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم بتائی جاتی ہیں۔ ان میں ایک شیرخوار تین ماہ کا رمضان محمد ثوابتہ بھی شامل ہے۔ تحریک انتفاضہ کےدوران 29 فی صد شہداء بچوں پر مشتمل ہیں۔
صہیونی ریاستی دہشت گردی کے دوران انتفاضہ القدس کے چودہ ماہ میں 12 بچیوں سمیت 24 خواتین بھی شہید ہوئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 80 فی صد شہداء کے ورثاء کو ان کے بیٹوں یا بیٹوں کی شہادت کی خبر ذرائع ابلاغ کے ذریعے پہنچی۔