اسرائیلی پولیس نے یہودی شرپسندوں کے قبلہ اول پر اشتعال انگیز دھاووں اور مقدس مقام کی کھلے عام بے حرمتی کے دورانیے میں پونے گھنٹے کا اضافہ کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پولیس نے یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول میں نام نہاد عبادت کے لیے داخل ہونے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کے دورانیے میں 45 منٹ کا اضافہ کردیا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی مبصرین اور مذہبی حلقوں نے یہودیوں کے قبلہ اول میں دھاووں کے اوقات میں اضافے کو مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کی گھناؤنی سازش قرار دیا ہے۔
فلسطینی محکمہ اوقاف کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے یہودی آباد کاروں کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخلے کے لیے مسجد کی مغربی سمت سے کھلنے والے ’باب المغاربہ‘ کو صبح پونے سات سے دن ساڑھے دس بجے تک کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور حرم قدسی کی بے حرمتی کرنے کے لیے مزید وقت دینا ہے۔
فلسطینی محکمہ اوقاف کا کہنا ہے کہ یہودی پولیس کی جانب سے آباد کاروں کو دھاووں کے لیے مزید وقت دینے کے ساتھ یہودیوں کی قبلہ اول میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔گذشتہ روز 26 یہودی آباد کاروں نے پولیس اور فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں قبلہ اول میں داخل ہو کر مذہبی رسومات ادا کیں۔