اسرائیلی حکام نے ہٹ دھرمی اور غیرسفارتی طرز عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کی حمایت کی پاداش میں سویڈن کی خاتون وزیرخارجہ کے دورہ اسرائیل کے دوران ان کے استقبال سے انکار کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سویڈن کی خاتون وزیرخارجہ مارگوٹ وولسٹرم آئندہ جمعرات کو تل ابیب پہنچیں گی مگر ان کا سرکاری سطح پر استقبال نہیں کیا جائے گا۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’’ہارٹز‘‘ نے منگل کے روز اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مارگوٹ وولسٹرم جمعرات کو تل ابیب پہنچیں گی مگر ان کی فلسطین نواز پالیسی اور فلسطینیوں کی حمایت میں بیانات کے رد عمل میں انہیں ہوائی اڈے پروصول کرنے کے لیے کوئی اسرائیلی عہدیدار موجود نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ سویڈن کی وزیرخارجہ ایک ایسے وقت میں فلسطین اور اسرائیل کے دورے پر پہنچ رہی ہیں جب دوسری جانب چند ہفتوں کے بعد سویڈن سلامتی کونسل کا رکن بننے جا رہا ہے۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے سویڈن کی وزیرخارجہ نے اسٹاک ہوم میں قائم اسرائیلی سفارت خانے، تل ابیب میں سویڈن کے سفارت خانے اور وزار ت خارجہ کے توسط سے اسرائیلی وزارت خارجہ سے ربطہ کرکے وولسٹرم کے دورہ اسرائیل کے بارے میں مطلع کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ سویڈن حکام نے کہا تھا کہ وزیرخارجہ مارگوٹ والسٹرم دورہ اسرائیل کےدوران وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور حکومت کے دوسرے عہدیداروں سے ملاقات کا ارادہ رکھتی ہیں مگر اسرائیلی حکام نے کسی قسم کا جواب دینے سے انکار کردیا تھا۔
بعد ازاں اسرائیلی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ سویڈن کی وزیرخارجہ کی وزیراعظم یاکسی دوسرے اعلیٰ حکومتی عہدیدار کے ساتھ ملاقات کا اہتمام نہیں کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ سویڈن کی وزیرخارجہ مارگوٹ وولسٹرم فلسطینیوں کی حمایت میں مشہور ہیں۔ انہوں نے گذشتہ برس فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کی تھی جس کے بعد اسرائیلی ریاست اور صہیونی لابی نےبھی ان کے خلاف اشتعال انگیز مہم شروع کردی تھی۔