جمعه 15/نوامبر/2024

خوراک اور پانی کے بغیر9 سال سے زندہ لڑکی!

اتوار 11-دسمبر-2016

افریقی ملک ایتھوپیا کا شمار دنیا کے غریب ممالک میں ہوتا ہے جہاں بسنے والے شہری خوراک ہی نہیں بلکہ پانی کی بھی شدید قلت کا شکار ہیں۔ مگر اس غریب ملک کی ایک لڑکی کئی سال سے کھائے پیے بغیر ہی نہ صرف زندہ ہے بلکہ تندرست اور صحنت مند ہے۔

 ان دنوں ایتھوپیا کی ایک 18 سالہ دو شیزہ کا سوشل میڈیا پر چرچا ہے جس کا ایک جملہ زبان زد عام ہے۔ 18 سالہ مولوورک امباؤ کا کہنا ہے کہ نو سال گذر گئے ہیں کہ اس نے کھانے کا ایک لقمہ کھایا اور نہ ہی پانی کا ایک گھونٹ پیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے امباؤ کا طبی معائنہ کیا ہے۔ اس کے معدے میں خوراک کا کوئی وجود نہیں مگر وہ حیران ہیں کہ یہ لڑکی کچھ کھائے پیے بغیر زندہ کیسے ہے اور وہ بھی مسلسل نو سال سے۔

‘مولو ورک امباؤ‘ نے ترک خبر رساں ادارے’ اناطولیہ‘ کو طویل اور تفصیلی انٹرویو بھی دیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ  اسکول میں پانچویں جماعت کی طالبہ تھی جب اس نے کھانا پینا ترک کردیا تھا۔ اس کے بعد مجھے نہیں یاد کہ میں نے کبھی کوئی چیز کھائی یا پی ہوگی۔

جب اس سے پوچھا گیا کہ وہ کچھ بھی کھاتی پیتی کیوں نہیں تو اس کا کہنا تھا کہ مجھے بھوک ہی نہیں لگتی اور نہ ہی پیاس لگتی ہے۔

امباؤ نے کہا کہ کھانا نہ کھانے سے وہ کبھی بیمار نہیں ہوئی اور نہ اسے جسمانی کمزوری لاحق ہوئی۔ البتہ کبھی کبھار سر میں درد ہوجاتا ہے جس کے لیے وہ درد کش گولیاں کھا لیتی ہے۔

امباؤ دو ماہ قبل اپنے آبائی شہر ’کونتا‘ سے پڑھائی کے لیے دارالحکومت ادیس ابابا آئی جہاں وہ اپنے ایک رشتہ دار بیلاچیو کریسو اور اس کی  اہلیہ ’اسنا کیچ ایا ‘ کے ہمراہ رہتی ہے۔  بیلاچو کریسو کا کہنا ہے کہ جب سے لڑکی گاؤں سے آئی ہے اس کے بعد سے آج تک اس نے ایک لقمہ کھانا کھایا اور نہ ہی پانی کا ایک گھونٹ پیا ہے۔

کریسو کی اہلیہ کاکہنا ہے کہ وہ چونکہ ایک خاتون خانہ ہیں اس لیے زیادہ تر گھر پر ہی رہتی ہیں۔ میں نے اس پورے عرصے میں امباؤ کو ایک دن بھی کچھ کھاتے پیتے نہیں دیکھا حتیٰ کہ گاؤں سے آ کر وہ نہائی بھی نہیں۔

اباینیہ کریسو کا کہنا ہے کہ امباؤ چھٹی کے دن گھر دن بھر کام کرتی رہتی ہے مگر اسے تھکاوٹ نہیں ہوتی۔

جب امباؤ کے بارے میں اطلاعات سوشل میڈیا پر آنا شروع ہوئیں تو ایک ڈاکٹر ھینوم فیساھا نے امباؤ کا طبی معائنہ کیا اور اس کی کھائے پیے بغیر طویل صحت کا راز جاننا چاہا تو وہ حیران رہے کہ لڑکی کے معدے میں غذا کا کوئی وجود نہیں۔

اناطولیہ سے بات کرتے ہوئے فیساھا نے کہا کہ طبی طور پر کسی انسان کا خوراک پانی کے بغیر زندہ رہنا ممکن نہیں۔ انسانی اعضاء کو خوراک کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ خوراک کی قلت انسان کو کمزورہی نہیں بلکہ بیمار بھی کردیتی ہے اور زیادہ عرصہ کچھ کھانے پینے کو نہ ملے تو موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

ڈاکٹر فیساھا کا کہنا ہے کہ انہوں نے امباؤ کے کئی ٹیسٹ کیے مگراس کے معدے میں بول براز کا کوئی نشان نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کھانا ترک کرنے سے جسم میں کیمیائی مرکبات کا خلل پیدا ہوتا ہے مگر امباؤ کے جسم میں کھانا نہ کھانے کے باوجود کوئی خلل پیدا نہیں ہوا ہے۔

امباؤ کی جسمانی ساخت کےحوالے سے ڈاکٹر حیران ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک زندہ انسان بغیر کھائے پیے اتنا طویل عرصے تک زندہ کیسے رہ سکتا ہے۔

دنیا میں اس طرح کے واقعات بہت کم دیکھنے کو ملتے ہیں۔ آسٹریلیا میں کی ایک خاتون ’’ایلن گریو‘‘ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کی خوراک تازہ ہوا اور سورج کی شعاعیں ہیں۔ بہت سے لوگوں نے گریو کی تقلید کرنے کی کوشش کی مگر وہ بھوک برداشت نہیں کرسکے۔

مختصر لنک:

کاپی