اسرائیلی پراسیکیوٹر نے 75 دن سے انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے دو فلسطینی قیدیوں انس شدید اور احمدابو فارہ کی رہائی کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔
دونوں بھوک ہڑتالی اسیران کی خاتون وکیل احلام حداد نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ ان کے دونوں موکل مسلسل 75 دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں مگر صہیونی پراسیکیوٹر نے ہٹ دھرمی اور انسان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دونوں اسیران کو رہا کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔
صہیونی پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ وہ انتظامی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ تسلیم کرتے ہیں اور نہ ہی ’اساف ھاروفیہ‘ اسپتال کی جانب سے ان کی میڈیکل رپورٹ جاری کرنے کو تیار ہیں کیونکہ دونوں اسیران نے اسپتال انتظامیہ کے ساتھ تعاون نہیں کیا اور نہ ہی اپنا طبی معائنہ کرنے کی اجازت دی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی اسپتال اساف ھاروفیہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے گذشتہ ہفتے کے روز کہا تھا کہ انہیں [نامعلوم ادارے کی جانب سے] کہا گیا ہے کہ وہ دونوں فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کی میڈیکل رپورٹ تیار کرنے سے انکار کردیں۔
خیال رہے کہ دونوں اسیران انس شدید اور احمدابو فارہ اڑھائی ماہ سے انتظامی حراست کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔