اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے صہیونی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک خبر کی تفصیلات شائع کی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ فوج نے حال ہی میں مقبوضہ بیت المقدس سے ایک فلسطینی مزاحمتی سیل حراست میں لیا ہے جو اسرائیلی فوج اور تنصیبات پرحملوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔ صہیونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ پکڑے گئے فلسطینیوں کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت’’حماس‘‘ کے ساتھ ہے۔ ان فلسطینیوں کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ایک فوجی اڈے پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی ذرائع ابلاغ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کو مقبوضہ بیت المقدس میں الشیخ جراح اور صور باھر کے مقامات سے حراست میں لیا گیا۔
اسرائیل کے عبرانی نیوز چینل 7 کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی اڈے پرحملوں میں ملوث 8 رکنی سیل 2015ء میں قائم کیا گیا تھا۔ اس گروپ میں بیشتر کم عمر لڑکے شامل ہیں جنہیں فائرنگ سمیت دیگر مزاحمتی طریقوں کی تربیت دی گئی تھی۔
صہیونی حکام نے الزام عاید کیا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینی بیت المقدس میں عبرانی یونیورسٹی کے قریب جبل المطلع میں قائم فوجی کیمپ پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ تاہم ان کی کارروائی سے قبل ہی انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
گرفتار کیے گئے فلسطینی اسرائیلی فوجیوں پر سنگ باری اور پٹرول بم حملوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔