قابض اسرائیلی فورسز نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں شہریوں کو آج جمعہ کو بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی سے روک دیا جس کے نتیجے میں غزہ کے شہری قبلہ اول میں نماز جمعہ کی ادائی سے محروم ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز علی الصباح بیسیوں فلسطینی شہری غزہ اور غرب اردن کے درمیان آمدورفت کے لیے استعمال ہونے والی بیت حانون راہ داری پر پہنچے جہاں صہیونی فوجیوں نے انہیں غرب اردن داخل ہونے سے روک دیا۔ بیت حانون گذرگاہ پہنچنے والوں میں عمر رسیدہ فلسطینی شہری بھی شامل تھے۔
ادھر جمعہ کے روز صہیونی حکام نے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے صرف ان 100 شہریوں کو بیت المقدس نماز جمعہ کی ادائی کے لیے جانے کی اجازت دی جو اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ کے ملازم ہیں۔ عام شہریوں کو مسجد اقصی میں نماز جمعہ کی ادائی سے روک دیا گیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی حکام ہر جمعہ کو 250 سے 300 فلسطینیوں کو مشروط طور پر قبلہ اول میں نماز جمعہ ادا کرنے کے غرب اردن کے راستے بیت المقدس جانے کی اجازت دیتے رہے ہیں مگر پہلی بار صہیونی حکام نے غزہ کےشہریوں کو مسجد اقصیٰ کے کی طرف جانے سے روک دیا۔