اسرائیلی حکام نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی ہر ہفتے نماز جمعہ کے لیے قبلہ اول میں آمد پر پابندی عاید کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں سرحدی امور کے ایک عہدیدار محمد المقادمہ نے بتایا کہ صہیونی حکام نے غزہ کی پٹی کے شہریوں کی مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے آمد پر غیرمعینہ مدت تک کے لیے پابندی عاید کردی ہے۔ المقادمہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ غزہ سے بیت المقدس نماز جمعہ کے لیے سفر کرنے والے فلسطینی واپسی میں تاخیر کرتے ہیں۔ اس لیے غزہ کے شہریوں کی مسجد اقصیٰ میں آمد کا فیصلہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ حکام اس حوالے سے ایک نئی تجویز پرغور کررہے ہیں جس کے مطابق غزہ کے صرف ایک سو شہریوں کو ہر ہفتے قبلہ اول میں نماز جمعہ کے لیے سفر کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکام غزہ کی پٹی کے 250 شہریوں کو ہر ہفتے مشروط طور پر مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی کے لیے بیت المقدس کا سفر کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ دیگر شرائط میں فلسطینیوں کی 50 سال یا اس سے زاید عمر کی بھی شرط شامل ہے۔