چهارشنبه 30/آوریل/2025

صہیونی مظالم، فلسطینیوں کے لیے بیت المقدس کے قبرستان بھی تنگ کردیے گئے

منگل 6-دسمبر-2016

اسرائیلی حکام کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں بسنے والے فلسطینی شہریوں پر عرصہ حیات تو ویسے ہی تنگ ہے مگر آئے روز قابض اسرائیل کی طرف سے پابندیوں کادائرہ مزید وسیع سے وسیع تر ہو رہا ہے۔ اب تو بیت المقدس میں فوت ہونے والے فلسطینیوں کے لیے القدس کے قبرستانوں میں بھی جگہ نہیں مل رہی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق صہیونی ریاست کی غنڈہ گردی کی تازہ مثال اس وقت دیکھنے کو ملی جب  فوت ہونے والی ایک خاتون کو مسجد اقصیٰ کے قریب تاریخی قبرستان’باب الرحمۃ‘ میں تدفین کی کوشش کی گئی۔ اسرائیلی پولیس نے فلسطینیوں کو اس قبرستان میں قبر کی کھدائی سے سختی سے روک دیا اور کہا کہ یہ جگہ اسرائیل کی ملکیت ہے اور کسی کو یہاں پر اپنی مرضی سے اپنے مردے دفن کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

قدس پریس کے مطابق صہیونی پولیس کی بھاری نفری نے باب الرحمۃ قبرستان کے تمام داخلی راستوں کا گھیراؤ کرلیا اور شہر میں فوت ہونے والی ایک خاتون خدیجہ ابو دولہ کو قبرستان میں دفن کرانے سے روک دیا گیا۔

یہودی پولیس کی طرف سے فلسطینی خاتون کو باب الرحمۃ قبرستان میں سپرد خاک کرنے کی اجازت دینے سے انکار پر فلسطینی عوام میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ صہیونی پولیس نے خدیجہ ابو دولہ کی قبر کھودنے والے دو فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد ’القشلہ‘ حراستی مرکز منتقل کردیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی