چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی شہری بینائی سے محروم

اتوار 4-دسمبر-2016

اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی شہری صہیونی انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث اپنی بینائی سے محروم ہوگئے ہیں۔

القدس شہداء و اسیران فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہ کہ 31 سالہ اسیر یسری عطیہ محمد المصری خطرناک قسم کی امراض چشم کا شکار ہیں۔ صہیونی جیل انتظامیہ اور طبی عملہ دانستہ طور پر یسری کے علاج معالجےمیں غفلت کا مرتکب ہے جس کے نتیجے میں یسری کی بینائی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔

شہداء و اسیران فاؤنڈیشن کو اسیر عطیہ یسری کی طرف سے ایک مکتوب پہنچایا گیا ہے جس میں اسیر نے اپنے ساتھ برتے جانے والے مجرمانہ طرز عمل کی تفصیلات بیان کی ہیں اور اپنی طبی حالت کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔

اسیر کا کہنا ہے کہ وہ کئی ماہ سے آشوب چشم کے علاوہ آنکھوں کی کئی دوسری بیماریوں کا شکار ہے۔ صہیونی جیل انتظامیہ دانستہ طور پراس کی بیماری کے حوالے سے لاپرواہی برت رہی ہے۔ اسیر کا کہنا ہے کہ اس کی آنکھوں میں شدید تکلیف ہے اور دیکھنے کی صلاحیت نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔ اسرائیلی جیل انتظامیہ بعض اوقات کوئی نام نہاد دوائی دے دیتے ہیں مگر ان کا طبی معائنہ نہیں کرایا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں خدشہ ہے کہ ان کی بینائی کسی بھی وقت مستقل طور پر جا سکتی ہے۔

اسیر یسری المصری نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ صہیونی انتظامیہ پر دباؤ ڈالیں تاکہ  اس کی بیماری کے علاج کی راہ ہموار ہوسکے۔ اس کا کہنا ہے کہ آنکھوں کی تکالیف کے علاوہ اسے معدے اور جگر میں بھی تکلیف ہے۔

خیال رہے کہ یسری المصری سنہ 9 جون 2003ء سے صہیونی جیل میں پابند سلاسل ہیں اور انہیں 20 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اسیر کا تعلق غزہ کی پٹی سے ہے اور وہ اسلامی جہاد کے رکن ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی