اسرائیلی جیلوں میں انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے والے دو فلسطینی شہریوں انس شدید اور احمد ابو فارہ نے صہیونی حکام کی طرف سے رہائی کی مشروط پیشکش مسترد کردی ہے۔ دونوں بھوک ہڑتالی اسیران کا کہنا ہے کہ وہ رہائی تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج کی طرف سے انس شدید اور احمد ابو فارہ کی بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے یہ پیشکش کی تھی اُنہیں موجودہ بھوک ہڑتال کے ختم ہونے کے بعد مزید چارماہ تک انتظامی حراست قید کاٹنے کے بعد انہیں رہا کیا جائے گا جب کہ ان کی موجودہ انتظامی حراست آئندہ ماہ جنوری کے آخر میں ختم ہو رہی ہے۔ صہیونی حکام موجودہ حراست کے ختم ہونے کے بعد مزید چا ماہ تک انہیں قید میں رکھنا چاہتے ہیں۔ اسیران انس شدید اور ابو فارہ نے صہیونی انتظامیہ کی شرائط مسترد کردی ہیں۔
اسیران کی خاتون وکیل احلام حداد نے مرکزاطلاعات فلسطین کوبتایا کہ اسرائیلی حکام نے اسیران کو پیش کش کی تھی انس شدید اور احمد ابو فارہ کو مئی 2017ء کو رہا کیا جائے گا تاہم اسیران کا کہنا ہے کہ وہ رہائی تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔
خیال رہے کہ احمد ابو فارہ اور انسد شدید 71 دن سے انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایک ہفتہ قبل اسرائیلی سپریم کورٹ نے دونوں اسیران کی انتظامی قید معطل کردی تھی۔