شنبه 16/نوامبر/2024

سرد موسم کے علاوہ سردی لگنے کے اسباب!

جمعہ 2-دسمبر-2016

سردی کا موسم آتے ہی ہر چھوٹے بڑے کو سردی اور ٹھنڈ تو لگتی ہے مگر ضروری نہیں کہ سردی لگنے کا سبب صرف سرد موسم ہو۔ ناک، کانوں، پاؤں، جسم کے دوسرے حصوں بالخصوص ہاتھوں کے سردی لگنے کے کئی دیگر خارجی اور داخلی اسباب بھی ہوسکتے ہیں۔

سرد موسم کے علاوہ سردی لگنے کے اور کیا اسباب و محرکات ہوسکتے ہیں؟ ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔

دوران خون کی کمزوری

ہاتھوں کو سردی لگنے کا ایک سبب سردی میں دستانوں کے بغیر ہاتھوں کو ہوا میں زیادہ دیر تک کھلا چھوڑنے سے بھی ہاتھوں کو ٹھند لگتی ہے۔

سردی کے موسم میں ٹھنڈی ہوا اور سرد موسم میں جسم کے خون کی گردش کمزور ہوتی ہے جس کے نتیجے میں جسم کے بیشتر اعضاء بالخصوص ہاتھ سکڑ جاتے ہیں۔ ہاتھوں کے سکڑنے کی وجہ خون کی گردش کی کمزوری ہوتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں دل سے نکلنے والا گرم خون انگلیوں تک نہیں پہنچ پاتا جس کے نتیجے میں انگلیاں سردی محسوس کرتی ہیں۔

گوشت کم کھانا

جسم میں سرخ خون پیدا کرنے میں گوشت کا بڑا عمل دخل ہے۔ گوشت کم کھانے والے افراد بھی سردی زیادہ محسوس کرتے ہیں۔ جسم میں موجود سرخ خون کی کمی سے آئرن کی بھی کمی واقع ہوتی ہے جو کہ سردی لگنے کا ایک سبب ہے۔

اس کے علاوہ پھیھپڑوں اور معدے کی بیماریاں اور خواتین کی ماہواری بھی خون کی گردش کو کمزور کرتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پتوں والی سبزیوں کا بہ کثرت استعمال آئرن کی کمی پوری کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ سرخ خون، انڈے اور چاول بھی خون کی پیداوار بڑھانے میں مدد دیتے ہیں جس کے نتیجے میں جسم کو لگنے والی سردی کی شدت کم ہوتی ہے۔

شریانوں میں چربی جم جانا

شریانوں اور وریدوں میں چربی جم جانے سےبھی خون کی گردش کم ہوجاتی ہےجس کے نتیجے میں ہاتھوں بالخصوص پنڈلیوں کو زیادہ سردی محسوس ہوتی ہے۔

بہت زیادہ بیٹھے رہنا

ہاتھوں اور پاؤں کو زیادہ سردی لگنے کی ایک وجہ زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا بھی ہے۔ بیٹھنے سے خون کی گردش متاثر ہوتی ہے جس کے نتیجے میں ہاتھوں اور پاؤں کو گرم خون نہیں ملتا۔

تمباکو نوشی

سگریٹ نوشی جہاں اور بہت سے عوارض اور جسمانی بیماریوں کا موجب ہے وہیں چھوٹی اور درمیانی وریدوں کے اطراف زہریلے مواد جمع ہوجاتے ہیں۔ وریدوں کے اندر بھی تمباکو نوشی کے نتیجے میں وریدوں کا جال بری طرح متاثر ہوتا ہے جس کے نتیجے میں سردی زیادہ محسوس ہوتی ہے۔

شوگر

شوگر اور ذیابیطس کے امراض بھی شریانوں میں خون کا دوران متاثر کرتے ہیں جس کے نتیجے میں شریانیں جامد ہو جاتی ہیں۔

اگرآپ خاتون ہیں

سنہ 1998ء میں امریکا میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ خواتین میں مردوں کی نسبت جسمانی درجہ حرارت زیادہ ہونے کے علی الرغم خواتین کو زیادہ سردی محسوس ہوتی ہے۔

حمل

حمل کے ابتدائی مراحل میں بھی خواتین زیادہ سردی محسوس کرتی ہیں۔ اس کی ایک وجہ خواتین کے ہاں حمل کے ابتدائی ہفتوں میں خون کا دوران کم ہونا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی