اسرائیل نے اپنے فضائی بیڑے میں مزید ایف-35 لڑاکا جیٹ شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صہیونی حکام کے بہ قول وہ مشرق وسطیٰ میں اپنی فضائی بالا دستی برقرار رکھنے کے لیے یہ نئے لڑاکا جیٹ خرید رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے اطلاع دی ہے کہ سکیورٹی کابینہ نے مزید سترہ ایف -35 لڑاکا جیٹ خرید کرنے کی منظوری دی ہے۔ان کے حصول کے بعد اسرائیل کے پاس ان لڑاکا طیاروں کی تعداد پچاس ہوجائے گی۔
ایف-35 لڑاکا جیٹ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کا ہتھیاروں کا سب سے مہنگا پروگرام ہے اور ان پر تخمیناً چار سو ارب ڈالرز لاگت آئی ہے۔اسرائیل امریکا کے اتحادی ان چند ایک ممالک میں شامل ہے جنھیں یہ طیارے مہیا جارہے ہیں۔ توقع ہے کہ اس کو امریکا کی جانب سے آیندہ تین ہفتوں میں ایف- 35 طیاروں کی پہلی کھیپ مل جائے گی۔
اسرائیلی فضائیہ کے ایک سینیّر عہدے دار کا کہنا ہے کہ ”ایف -35 کی آمد تمام کھیل کو تبدیل کرکے رکھ دے گی اور اسرائیل کو خطے بھر میں چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط اور موثر ہتھیار حاصل ہوجائے گا”۔