فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں قائم اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت نے مسجد اقصیٰ کے چھ مرابطین کو رہا کردیا ہے جب کہ چار مرابطین کی مدت حراست میں توسیع کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قبلہ اول کے ’’عشاق‘‘ کے القابات سے مشہور چھ فلسطینی شہریوں کو اسرائیلی مجسٹریٹ عدالت نے رہا کردیا جب کہ چار کو آئندہ اتوار تک پولیس کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اسرائیلی پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں عرابہ کے رہائشی ڈاکٹر حکمت نعامنہ، الناصرہ کے السید یحییٰ السوطری، کفر کنا کے السید عبدالکریم کریم اور عرابہ کے السید اسماعیل لھوانی کی حراست میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ صہیونی پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ جن چار فلسطینیوں کی مدت حراست میں توسیع کی درخواست دی گئی ہے ان کے خلاف فرد جرم عاید کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
عدالت کی جانب سے تامر شلاعطہ ، اسلام یونس، یوسف عبود، عمرکبھا، یوسف کناعنہ اور عدنان ھبرات کو جرمانوں کے ساتھ ساتھ اس شرط پر رہا کیا گیا کہ وہ دو ہفتوں تک مسجد اقصیٰ میں داخل نہیں ہوں گے۔