شمالی فلسطین کے سنہ 1948ء کے علاقوں میں جنگل میں اچانک بھڑکنے والی آگ نے صہیونی ریاست کو پریشان کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جنگلات میں لگنے والی آگ تیزی کے ساتھ بےقابو ہوتی جا رہی ہے۔ دوسری طرف صہیونی ریاست نے روس، یونان اور کروشیا سے آگ پرقابو پانے کے لیے مدد کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے یونانی ہم منصب الیکسس زیبراس، روس کے دمیتری میدویدوف اور کروشیا کے انڈرے بلینکوفیٹچ سے فون پر بات کی ہے اور ان سے اپنی ریسکیو اور فائر بریگیڈ ٹیمیں جلد از جلد اسرائیل بھجوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ میں شمالی فلسطین میں جنگلات میں لگنے آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔ صہیونی حکومت نے یورپی ممالک سے مدد طلب کی ہے۔
وزیراعظم نیتن یاھو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کروشیا اور یونان نے فوری طور پر امدادی ٹیمیں اسرائیل روانہ کرنے کی منظوری دی ہے۔ ان دونوں ملکوں نے آگ بجھانے کے لیے فائربریگیڈ کے طیارے فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ نیتن یاھو نے آگ بجھانے کے لیے مدد فراہم کرنے پر کروشیا اور یونان کا شکریہ ادا کیا ہے۔