جمعه 15/نوامبر/2024

’گھر لوٹے توکوئی چیز محفوظ نہ تھی‘صہیونی فوج نے مکانات برباد کر ڈالے

جمعرات 24-نومبر-2016

فلسطین کے مختلف شہروں میں آئے روز صہیونی فوج مشقوں کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے گھروں پر قبضہ جمالیتی ہے۔ اہل خانہ کو گھروں سے کئی کئی دنوں اور ہفتوں کے لیے بے دخل کردیا جاتا ہے۔ جب نام نہاد مشقیں ختم ہونے کےبعد فلسطینی اپنے گھروں کو لوٹتے ہیں تو وہاں کوئی چیز محفوظ نہیں ہوتی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے نواحی علاقے وادی اردن میں یہ تماشا مقامی غریب فلسطینی آبادی کو روز مرہ کی بنیاد پر درپیش ہے۔ فلسطینیوں کو اسرائیلی فوجی ان کے گھروں سے نکال کر وہاں جنگی مشقیں شروع کردیتے ہیں۔ جب مشقیں ختم ہوجاتی ہیں تو فلسطینیوں کو گھروں کو لوٹنے کی اجازت تو دی جاتی ہے مگر گھروں میں کوئی چیز محفوظ نہیں ہوتی۔ ہرچیز کی بری طرح توڑپھوڑ کی گئی ہوتی ہے۔

 

حال ہی میں شمالی وادی اردن کے کئی قصبوں کو صہیونی فوج نے ’نو گو ایریاز‘ قرار دے کر بند کردیا اور وہاں پر بسنے والے فلسطینیوں کو دو دن کے لیے گھروں سے بے دخل کردیا گیا۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ گھروں سے بے دخل کیے گئے فلسطینی جب واپس لوٹے تو ان کے گھروں میں ہرطرف ویرانی اور بربادی کا عالم تھا۔ گھر میں کوئی چیز محفوظ نہیں رہی تھی۔ حتیٰ کہ دروازے اور کھڑکیاں تک توڑ دی گئی تھیں۔

مقامی فلسطینی شہری مھیوب فقہاء کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے نہ صرف ان کے گھروں کے اندر فرنیچر، برتن اور دیگر ضروری سامان کی بری طرح توڑپھوڑ کی تھی بلکہ زرعی آلات اور مشینیں تک توڑ دی گئی ہیں۔ جس کے نتیجے میں مقامی شہریوں کو غیرمعمولی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی فوجی ان کے گھروں کو فوجی مورچوں کے طورپر استعمال کرتے رہے ہیں۔ گھروں میں ہرچیز ٹوٹ پھوڑ کا شکار ہے۔ یہ واقعہ پہلی بار نہیں ہوا۔ اس سے قبل کئی بار مقامی فلسطینی آبادی صہیونی فوج کی اس غنڈہ گردی اور بدمعاشی کا سامنا کرتی چلی آ رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی