جمعه 15/نوامبر/2024

دوابشہ خاندان کے واقعے کی رپورٹ اسرائیلی عدالت میں پیش

بدھ 23-نومبر-2016

اسرائیلی خفیہ ادارے’شاباک‘ کے تفتیش کاروں کی جانب سے ایک فلسطینی خاندان کو زندہ جلائے جانے کے اندوہناک واقعے کی تحقیقات پر مبنی رپورٹ اسرائیل کی مرکزی عدالت میں پیش کی گئی ہے۔ ادھر عدالت نے دوابشہ خاندان کے ہولناک قتل کے حوالے سے گواہوں اور تفتیش کاروں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے ہیں۔

خیال رہے کہ مئی 2015ء کو فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں دوما کے مقام پر یہودی شرپسندوں نے ایک فلسطینی خاندان کواس کے گھر میں زندہ جلا کر نذرآتش کردیا تھا۔ یہودی اشرارکی اس وحشیانہ کارروائی کے نتیجے میں ایک شیر خوار اور اس کے والدین جل کر شہید اور ایک چار سال کا بچہ شدید زخمی ہوگیا تھا۔

بعد ازاں اسرائیلی فوج نے دوابشہ خاندان کو زندہ جلانے میں ملوث یہودی دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا تھا۔ ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا اور یہودی دہشت گردوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

اسرائیلی خفیہ ادارہ ’شاباک‘ اس واقعے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے تھا۔ گذشتہ روز شاباک کی جانب سے عدالت میں اس واقعے کی رپورٹ پیش کی گئی۔ تفتیش کاروں اور کچھ عینی شاہدین کو بھی پیش کیا گیا جنہوں نے اس واقعے کے حوالے سے اپنے بیانات عدالت میں ریکارڈ کرائے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی