روبوٹ یا انسانی ساختہ خود کار انسان اگرچہ ایک مشین ہے اور وہ انسان کی طرح جذبات سے بھی عاری ہے مگر روبوٹ بنائے جانے کے بعد پہلی بار چین میں ایک روبوٹ نے انسان پر بھی حملہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ واقعہ حال ہی میں چین کے جنوبی شہر شنشن میں اس وقت پیش آیا جب الیکٹرونکس ٹیکنیکل اشیاء کی نمائش کا اہتمام کیا جا رہا تھا۔
چینی آن لائن پورٹل ’’زینا‘‘ نے اسے روبورٹ کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا اور انوکھا واقعہ قرار دیا ہے۔
چین میں حال ہی میں الیکٹرونکس کی مصنوعات تیار کرنے والی سیکڑوں کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کے لیے ایک نمائش کا اہتمام کیا تھا۔ اس موقع پر پستہ قد روبورٹ تیار کرنے والی ایک کمپنی نے اپنے روبوٹ بھی اس نمائش میں پیش کیے۔
عموما روبورٹس کو بچوں کی پڑھائی اور مہمانوں کی خدمت جیسے کاموں پر لگایا جاتا ہے مگر نمائش کے دوران اچانک ایک روبورٹ اپنی جگہ سے چل پڑا۔ جب نمائش کی انتظامی کمیٹی کے ایک رکن نے اسے روکنے کی کوشش کی تو اس نے اپنا پاؤں اس ملازم کے پاؤں پر رکھ دیا اور اسے دھکا دینے کے ساتھ پیٹا۔
روبوٹ کے حملے میں تشدد کا نشانہ بننے والا چینی شہری شدید زخمی ہوا۔ انتظامیہ نے فوری مداخلت کرکے روبوٹ کو روکا اور مضروب شہری کو ایمبولینس کی مدد سے اسپتال منتقل کیا گیا۔
روبورٹ ڈیزائن کرنے والی کمپنی اور ماہرین بھی اس پر حیران ہیں کہ ایک مشین جس میں کسی شخص پر حملہ کرنے کا کوئی فنگشن بھی نہیں اس نے کیسے ایک شخص کو دبوچ لیا۔ یہ روبوٹ چار سے 12 سال کی عمر کے بچوں کی تعلیم وتربیت کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ اس واقعے کے بعد ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ روبورٹ مشین کسی بچے کے لیے بھی خطرہ بن سکتے ہیں۔