امریکا میں کی گئی تازہ طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سیگریٹ نوشی کے جہاں انسانی صحت کے لیے اور کئی بے پناہ نقصانات ہیں وہیں گردوں کے مرض میں مبتلا شخص کو دی جانے والی دوائی بھی اس وقت بے اثر ہوجاتی جب مریض سیگریٹ نوشی بھی جاری رکھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گردوں کے امراض سےمتعلق امریکی طبی تنظیم کی جانب سے یہ تحقیق حال ہی میں ایک کانفرنس میں پیش کی گئی۔ یہ کانفرنس امریکی ریاست شیگاگو میں 15 نومبرسے جاری ہے اور کل 20 نومبر تک جاری رہے گی۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ماہرین نے 216 ایسے مریضوں کا تجزیہ کیا جو گردوں کے مرض میں متبلا تھے۔ ان میں سے نصف تعداد سگریٹ نوشی کرتے تھے۔ دونوں گروپ یعنی سگریٹ نوشی کرنے والے اور نہ کرنے والے مریض گردوں کی تکلیف سے آرام کے لیےACE نامی دوائی استعمال کرتے ہی۔
ڈاکٹریہ دیکھ کر حیران رہ گئے سگریٹ نوشی کرنے والے مریضوں کی تکلیف میں دوائی نے کوئی اثر نہیں کیا جب کہ سگریٹ نوشی نہ کرنے والے مریض دوائی لینے کے بعد سکون محسوس کرتے ہیں اور ان کے گردے زیادہ بہتر طریقے سے کام کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق تمباکو نوشی سے سالانہ مشرق وسطیٰ کے ملکوں میں چھ ملین افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ ان میں سے پانچ ملین افراد سگریٹ نوشی کے پرانے اور نئے عادی شامل ہیں جب کہ چھ لاکھ افراد خود تو سگریٹ نوشی نہیں کرتے مگر کسی نا کسی طرح اس سے متاثر ہوتے ہیں۔d