چهارشنبه 30/آوریل/2025

یہودی کالونی کے بدلےفلسطینیوں کے ہزاروں مکانات مسمار کرنے کی دھمکی

جمعہ 18-نومبر-2016

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں قائم اسرائیلی بلدیہ کے چیئرمین نے دھمکی دی ہے کہ اگر غرب اردن کے شہر رام اللہ میں قائم ’’عمونا‘‘ کالونی کو خالی کرایا گیا تو بیت المقدس میں فلسطینیوں کے ہزاروں مکانات مسمار کردیں گے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی بلدیہ کے انتہا پسند میئر نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ’’عمونا‘‘ کالونی کو خالی کرانے کی کسی صورت میں حامی نہیں ہیں۔ اگر اس کالونی کو خالی کرایا جاتا ہے تو وہ اس کے بدلے میں بیت المقدس میں فلسطینیوں کے ہزاروں مکانات بلڈوز کردیں گے۔

خیال رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں تعمیر کی گئی ’’عمونا‘‘ نامی یہودی کالونی کو اسرائیلی سپریم کورٹ بھی غیرقانونی قرار دے چکی ہے۔ مگر صہیونی حکومت  کالونی کی مسماری میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ اسرائیلی سپریم کورٹ کے مطابق مذکورہ کالونی فلسطینیوں کی نجی اراضی پر بنائی گئی ہے۔ لہٰذا اسے فوری طور پر خالی کیا جائے جب کہ اسرائیل کے انتہا پسند حلقوں کی طرف سے حکومت اور پارلیمنٹ پر مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ کالونی کو خالی نہ کریں۔

عبرانی اخبار’’ہارٹز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بلدیہ کے میئر نیر بربات نے کہا ہے کہ ’’عموما‘‘ کالونی کو مسمار کرنے کا کوئی اخلاقی اور قانونی جواز نہیں ہے۔ جس اراضی پریہ کالونی بنائی گئی ہے وہ فلسطینیوں می نجی ملکیت نہیں ہے۔ اس لیے اس کالونی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اگر عمونا کالونی کو مسمار کیا جاتا ہے تو ہم بیت المقدس میں فلسطینیوں کے ہزاروں مکانات گرا دیں گے۔ کیونکہ بیت المقدس میں فلسطینیوں نے بھی ہزاروں کی تعداد میں مکانات بلدیہ کی اجازت کے بغیر تعمیر کر رکھے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی