جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی جیل میں قید الشیخ راید صلاح نے بھوک ہڑتال ختم کردی

جمعہ 18-نومبر-2016

اسرائیلی جیل میں قید بزرگ فلسطینی رہ نما الشیخ راید صلاح نے قید تنہائی کے خلاف شروع کی گئی بھوک ہڑتال ختم کردی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ راید صلاح کے وکیل عمر خمایسہ نے بتایا کہ ان کے موکل نے بھوک ہڑتال عرب فالو اپ کمیٹی کی اپیل پر ختم کی ہے۔ عرب فالو اپ کمیٹی کی طرف سے الشیخ راید صلاح کے نام ایک مکتوب ارسال کیا گیا تھا جس میں ان سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ جیل میں پانچ روز سے جاری بھوک ہڑتال ختم کردیں۔

اسلامی تحریک کے سربراہ الشیخ راید صلاح تک عرب فالو اپ کمیٹی کا مکتوب ان کے وکیل عمر خمایسہ نے پہنچایا۔

مرکزاطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عمر خمایسہ نے کہا کہ انہوں نے جمعرات کی شام کو الشیخ صلاح سے ’’ریمون‘‘ جیل میں ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے موقع پر انہوں نے سنہ 1948ء کے دوران اسرائیلی قبضے میں چلے گئے فلسطینی علاقوں کی عرب فالو اپ کمیٹی کی طرف سے الشیخ راید صلاح کو بھوک ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی تھی۔

الشیخ راید صلاح نے حال ہی میں اسرائیل کی ریمون جیل میں کئی ماہ سے قید تنہائی میں ڈالے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ الشیخ راید صلاح بدستور قید تنہائی میں ہیں۔ ان کی قید تنہائی میں مزید توسیع کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ الشیخ راید صلاح نے مسلسل چھ ماہ سے قید تنہائی میں ڈالے جانے کے خلاف گذشتہ اتوار کو بہ طور احتجاج ’’ریمون‘‘ جیل میں بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔

واضح رہے کہ الشیخ راید صلاح بزرگ فلسطینی رہ نما ہیں۔ وہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قائم اسلامی تحریک کے بھی سربراہ ہیں۔ ان کی مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ سنہ 1958ء میں پیدا ہونے والے الشیخ راید صلاح اس پیرانہ سالی میں بھی قبلہ اول کے دفاع کے لیے قید وبند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔

خیال رہے کہ الشیخ راید صلاح بزرگ فلسطینی رہ نما ہیں۔ انہیں صہیونی عدالت نے چار ماہ قبل ایک پرانے کیس میں دوبارہ نو ماہ قید کی سزا کا حکم دیا تھا۔ سنہ 2007ء میں وادی الجوز میں ان کی ایک جمعہ کی تقریر کی پاداش میں الشیخ راید صلاح پر صہیونی ریاست کے خلاف اشتعال انگیز الفاظ استعمال کرنے پران کے خلاف مقدمہ چلایا گیا تھا۔ اس کیس میں وہ پہلے بھی سات ماہ قید کی سزا کاٹ چکے ہیں۔ رہائی کے بعد اسرائیلی پراسیکیوٹر نے ان کے خلاف دوبارہ مقدمہ قائم کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں سابقہ فیصلے میں ناکافی سزا ہوئی تھی۔ عدالت نے دوسری بار کیس کی سماعت کے بعد انہیں نو ماہ قید کی سزا کا حکم دیا تھا۔ وہ اپنی قید کے چھ ماہ گذار چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی