قابض صہیونی ریاست کی ایک فوجی عدالت نے 54 روز سے بھوک ہڑتال کرنے والے ایک فلسطینی قیدی کی انتظامی حراست ختم کرنے سے متعلق دائر کردہ درخواست مسترد کردی ہے۔ خیال رہے کہ اسیر احمد ابو فارہ گذشتہ چون روز سے اپنی بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
حال ہی میں ابو فارہ کے وکیل کی جانب سے اسرائیل کی فوجی عدالت میں ایک درخواست دی گئی تھی جس میں احمد ابو فارہ کی انتظامی حراست ختم کرنے اور اس کی رہائی کی اپیل کی گئی تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی عدالت کی طرف سے ابو فارہ کی رہائی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے صہیونی عدالت کی طرف سے کہا گیا کہ ابو فارہ کی گرفتاری اور اس کو دی گئی سزا غلط نہیں تھی۔ اس لیے ابو فارہ کی رہائی کی کوئی اپیل قبول نہیں کی جاسکتی ہے۔
خیال رہے کہ احمد ابو فارہ کو اسرائلی فوج نے 02 اگست 2016ء کو الخلیل شہر کے صوریف قصبے سے حراست میں لیا تھا اور اسے انتظامی حراست میں ڈال دیا گیا تھا۔ ابو فارہ کو پہلے بھی دو سال تک جیلوں میں ڈالا جا چکا ہے۔