فلسطین کی القدس یونیورسٹی اور ترکی کے ’’یونس امرۃ‘‘ انسٹیٹیوٹ‘‘ کے درمیان ایک نئے پروٹوکول پر دستخط کیے گئے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت القدس یونیورسٹی میں ترکی زبان وادب کی تعلیم وتدریس کے لیے پہلی بار شعبہ قائم کیا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القدس یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ القدس یونیورسٹی میں ترکی زبان وادب کا شعبہ قائم کرنے کے لیے دو طرفہ یاداشت پر جامعہ کے چیئرمین عماد ابوکشک اور ’’یونس امرۃ‘‘ انسٹیٹیوٹ‘‘ کے چیئرمین نے دستخط کیے۔ اس موقع پر فلسطین میں ترکی کے قونصل جنرل جنق اونال بھی موجود تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ القدس یونیورسٹی میں ترکی زبان وادب کی تعلیم کا شعبہ قائم کرنے سے ترکی کی ثقافت کو سمجھنے، ترک تاریخ اور فنون ولطیفہ سے آگاہی کے ساتھ ساتھ مشترکہ سائنسی تحقیقات میں بھی مدد ملے گی۔ اس پروٹوکول پرکب درآمد کب سے ہوگا اس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
فلسطین کے دورے کے دوران ترک ادارے’’یونس مرت‘‘ کے چیئرمین نے القدس یونیورسٹی کا بھی دورہ کیا۔ سنہ 1931ء میں یونیورسٹی کےہال میں پہلی اسلامی کانفرنس کے انعقاد کے بعد کسی ترک عہدیدار کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس وقت یہ یونیورسٹی فلسطین ہی نہیں بلکہ خطے کی بھی بڑی جامعات میں شمار کی جاتی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے القدس یونیورسٹی کے چیئرمین ابو کشک نے ترکی کی طرف سے فلسطین میں فروغ تعلیم میں خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ترک حکومت اور پوری قوم کا شکریہ ادا کیا۔