اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما ڈاکٹر محمود الزھارنے کہا ہے کہ ان کی جماعت اور برادر ملک مصر کے حکام کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور دیگر حل طلب مسائل کے حل کے لیے جلد ہی قاہرہ میں مذاکرات ہوں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر الزھار نے کہا کہ مصر اور حماس کےدرمیان تعلقات بہ تدریج بہتر ہورہے ہیں۔ جلد ہی حماس کا وفد قاہرہ جائے گا جہاں مصری حکام کے ساتھ دو طرفہ حل طلب مسائل پر بات چیت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حماس اور مصری حکومت کے درمیان تعلقات منقطع نہیں ہوئے البتہ تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے۔ جلد ہی حماس کا وفد قاہرہ جائے گا تاکہ حل طلب مسائل پر بات چیت کی جاسکے۔
ڈاکٹر محمود الزھار کا کہنا تھا کہ مصر کی علاقائی اہمیت سے صرف نظرنہیں کیا جا سکتا ہے۔ عرب ممالک میں مصر کو محوری مملکت کا درجہ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں اسلامی جہاد کے وفد کے کامیاب دورہ مصر کے بعد حماس کی قیادت بھی قاہرہ جائے گی اور دو طرفہ امور پر تفصیلی مذاکرات کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ مصر اورحماس کے درمیان سنہ2013ء میں اس وقت تعلقات مشکلات سے دوچار ہوگئے تھے جب مصری فوج نے منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔ بعد ازاں حماس کو ڈاکٹر مرسی کا معاون قرار دے کر کئی نام نہاد مقدمات میں بھی الجھایا گیا اور حماس اور اس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ پر پابندیاں عاید کی گئی تھیں۔