اسرائیلی حکام نے حراست میں لیے گئے سرکردہ فلسطینی اوردانشورخالد معالی کی رہائی کے لیے بھاری جرمانہ اور سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’’فیس بک‘‘ کے استعمال پر پابندی کی شرط عاید کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی حکام نے حراست میں لیے گئے فلسطینی صحافی خالد معالی کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے مگر ساتھ دو بنیادی شرائط بھی عایدکی ہیں۔ پہلی شرط یہ کہ وپ سات ہزار شیکل جرمانہ ادا کریں، اپنا لیپ ٹاپ صہیونی حکام کے حوالے کریں اور ساتھ ہی فیس بک کا اپنا اکاؤنٹ بند کردیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی صحافی، دانشور اور مصنف خالد معالی کو صہیونی حکام نے تین ماہ قبل حراست میں لے کر جیل میں ڈال دیا تھا۔
خیال رہے کہ خالد معالی ہیگ سے سیاسیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حامل ہیں جب کہ انہوں نے فلسطینی جامعہ النجاح سے پولیٹیکل ڈویلپمنٹ میں ماسٹر کی ڈگری لے رکھی ہے۔ وہ کئی کتابوں کے مصنف ہیں اور فلسطین میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے امور کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔