فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے سے متصل وادی اردن کے علاقے میں صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پرصہیونی فوج نے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہری زخمی ہوگئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہلال احمر فلسطین کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سوموار کے روز وادی اردن کے شمالی علاقے العوجا میں سیکڑوں شہریوں نے صہیونی ریاست کےمظالم، آئے روز فوجی مشقوں کی آڑ میں گھروں سے نکالے جانے اور فلسطینی املاک پر حملوں کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا۔
ہلال احمر فلسطین نے بتایا کہ صہیونی فوج نے مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور ان پر مرچوں سے ملا بدبودار پانی چھڑکا۔ لاٹھی چارج اور ربڑ کی گولیوں کے استعمال کے نتیجے میں کم سے کم پانچ شہری شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قائم کردہ اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔
ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ وادی اردن میں شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ اس وقت کیا جب صہیونی فوج نے ایک مقامی فلسطینی شہری کا مکان مسمار کرکے گھرمیں رہنے والے کئی افراد کو بے گھر کردیا۔ مکان کی مسماری کے خلاف فلسطینی احتجاج کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔ صہیونی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں جن میں سے پانچ کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔