اردن کی پولیس نے صہیونی ریاست کے خلاف نکالی گئی ایک ریلی کے نہتے شرکاء پر وحشیانہ تشدد کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی اور کئی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز عمان میں وزیراعظم ہاؤس کے باہر سیکڑوں فلسطینی شہریوں نے اسرائیل کے ساتھ گیس معاہدہ طے پانے کے خلاف بہ طور احتجاج جلوس نکالا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل کے ساتھ گیس کے مشترکہ منصوبے کے خلاف نعرے درج تھے۔ شہریوں نے اس معاہدے کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔
اس موقع پر اردنی پولیس نے مظاہرین پر وحشیانہ لاٹھی چارج کیا اور انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ اردنی پولیس کے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں درجنوں مظاہرین زخمی ہوگئے جب کہ 15 شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اردنی حکومت نے اسرائیل کے ساتھ بحر مردار میں گیس کے ایک مشترکہ منصوبے کی منظوری دی ہے۔ اس منصوبے کے تحت اردن کے زیرانتظام سمندر سےنکالی جانے والی گیس اسرائیل کو بھی فراہم کی جائے گی۔ گیس کے حصول میں امریکا کی ایک آئل اینڈ کمپنی کو ٹھیکہ دیا جا رہا ہے۔
اردنی عوام اور سیاسی حلقوں نے اس معاہدے کو مسترد کردیا ہے۔ آئے روز صہیونی ریاست کے ساتھ طے پائے گیس کے حصول کے مشترکہ منصوبے کی مخالفت میں احتجاجی ریلیاں منعقد کی جا رہی ہیں۔