اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کیے جانے کے تناظر میں وسیع پیمانے پر فوجی مشقیں شروع کی ہیں جو دو ہفتے تک جاری رہیں گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’’ Bedouin tracker impact‘‘ نامی یونٹ نے فوجی مشقیں کل جمعہ سے شروع کی ہیں۔ یہ مشقیں دو ہفتے تک جاری رہیں گی۔ ان مشقوں کا مقصد غزہ کی پٹی پر جامع انداز میں مسلط کی گئی جنگ کے مطابق فوج کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔
اسرائیلی فوجی ریڈیو نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ کل جمعہ سے جاری جنگی مشقوں میں صرف ایک یونٹ کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ ان مشقوں کے دوران فوجی یونٹ کے اہلکاروں کو غزہ کی پٹی پر وسیع پیمانے پر جنگ کے لیے تیار کیا جائے گا۔ اس جنگ میں اسرائیلی فوجیوں کو غزہ کی سرحد پر بنائی گئی باڑ کو جنگ کی صورت میں عبورت کرنے، غزہ میں موجود سرنگوں کی نشاندہی کرنے اور سرنگوں کوتباہ کرنے کی تربیت فراہم کی جائے گی۔ ریڈیو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان جنگی مشقوں کا مقصد فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔
خیال رہے کہ صہیونی فوج نے سنہ 2014ء میں غزہ کی پٹی پر وسیع پیمانے پر جنگ مسلط کی تھی جس میں زمینی حملوں کے ساتھ فضا اور سمندر سے بھی حملے کیے گئے تھے۔ قریبا دو ماہ تک جاری رہنے والی اس وحشیانہ جنگ میں 2324 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوگئے تھے جب کہ ہزاروں مکانات، مساجد، اسکول اور دیگر عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنا دی گئی تھیں۔