فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ رہ نما سمیت کم سے کم چھ فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’0404‘‘ کے مطابق گرفتار کئے فلسطینیوں میں مشتبہ فلسطینی مزاحمت کار بھی شامل ہیں اور ان پر یہودی آباد کاروں پر سنگ باری اور فوجیوں پر مزاحمتی حملوں کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
حماس رہ نما کی گرفتاری
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کے نواحی علاقے طوباس میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران حماس رہ نما الشیخ نادر صوافطہ کو حراست میں لے لیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق قابض فوج نے نادر صوافطہ کو طوباس شہر میں ان کے گھر پر چھاپے کے دوران حراست میں لیا گیا۔ قابض فورسزنے الشیخ صوافطہ کے گھر میں گھس توڑپھوڑ کی اور خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔
صہیونی فوج کی بڑی تعداد کئی گھنٹے تک حماس رہ نما کے گھر میں تلاشی کی آڑ میں توڑپھوڑ کرتی رہی۔ قابض فوجیوں نے گھر کے اطراف میں بھی تلاشی کی۔ خیال رہے کہ 45 سالہ نادر صوافطہ طوباس میں فلسطینی محکمہ لیبر کے ڈائریکٹر ہیں اور وہ ملتوی ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حماس کے نمائندہ بھی تھے۔ نادر صوافطہ قابض فوج کی جانب سے ماضی میں بھی متعدد مرتبہ حراست میں لیے جا چکے ہیں اور وہ اب تک 13 سال تک صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید رہے ہیں۔
ادھر فلسطین کے دوسرے شہروں نابلس، الخلیل، بیت المقدس، قلقیلیہ اور دیگر مقامات پر چھاپوں کے دوران پانچ فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا۔