بھارت میں امن وآشتی اور رواداری کے فروغ کے لیے گرم تنظیم کی جانب سے تیونس کے اسلام پسند مذہبی سیاسی رہ نما علامہ راشد الغنوشی کو ان کی امن وامان اور رواداری کے لیے خدمات کے اعتراف میں خصوصی ایوارڈ جاری کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تیونس میں تحریک النہضہ کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت کے سربراہ الشیخ راشد الغنوشی ان دنوں بھارت کے دورے پرہیں جہاں وہ ’’جمنا لال باجاج‘‘ نامی ’ این جی او‘ کی دعوت پر امن مساعی پر ایوارڈ وصول کرنے گئے ہیں۔ گذشتہ روز انہوں نے بھارتی تنظیم سے ایوارڈ وصول کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی تنظیم نے علامہ راشد الغنوشی کو یہ ایوارڈ امن کے لیے ماتما گاندھی کی تعلیمات کی طرز پر امن وآشتی کے فروغ کے اعتراف میں جاری کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی تنظیم کا کہنا ہے کہ علامہ راشد الغنوشی نے اسلام کے فلسفہ رواداری اور امن وآشتی کا مہاتما گاندھی کا فلسفہ عام کیا جس پر تنظیم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
خیال رہے کہ ’’جمنا لال باجاج‘‘ نامی بھارتی تنظیم گذشتہ 40 سال سے امن اور رواداری کے فروغ میں سرگرم ہے۔ یہ تنظیم ہرسال تحمل اور روداری کا فلسفہ عام کرنے والی عالمی شخصیات کو ایوارڈ بھی دیتی ہے۔ رواں سال ایوارڈ کےلیے قرعہ فال علامہ راشد الغنوشی کے نام نکلا۔ انہوں نے اپنے ملک میں جمہوریت اور رواداری کے فلسفے کو فروغ دیا اور تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے اور غیرمسلم برادری کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کے ساتھ ساتھ تیونس کو سیاسی، سماجی اور معاشی طور پر مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔