چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینیوں کی محافظ پولیس صہیونی دُشمن کے لیے جاسوس بن گئی

منگل 8-نومبر-2016

فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام سیکیورٹی اداروں کی جانب سے اسرائیلی فوج کے ساتھ نام نہاد سیکیورٹی تعاون کی آڑ میں ماضی میں بھی فلسطینیوں شہریوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جاتا رہا ہے۔ اس حوالے سے ایک تازہ رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فلسطینی ملیشیا فلسطینی مزاحمت کاروں کے ٹھکانوں اور ان کے بارے میں دیگر معلومات اسرائیلی فوج کو مہیا کررہی ہے۔ ان معلومات کی روشنی میں صہیونی فوج آئے روز غرب اردن میں کریک ڈاؤن کرتی اور بے گناہ شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد انہیں پابند سلاسل کررہی ہے۔

اسرائیلی فوج کی مقرب عبرانی نیوز ویب سائیٹ’’وللا‘‘ نے عسکری ذریعے کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس مزاحمت کاروں کے بارے میں اسرائیلی فوج کو ٹھوس معلومات مہیا کرتی ہے۔ ان معلومات کے مطابق فوج غرب اردن میں فلسطینیوں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارتی اورانہیں گرفتار کرتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کو خفیہ معلومات کی فراہمی تازہ مثال گذشتہ جمعہ کے روز ایک واقعے سے لی جاسکتی ہے۔ گذشتہ جمعہ کو فلسطینی پولیس نے ایک فلسطینی مزاحمت کار کی مخبری کی اور بتایا کہ اس نے اپنے گھر میں دھماکہ خیز مواد چھپا رکھا ہے۔ صہیونی فوج نے عباس ملیشیا کی مخبری پر چھاپہ مارا اور ایک فلسطینی مزاحمت کار کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے قبضے سے دو کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

عبرانی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ کے نیوز ویب پورٹل ’وائی نیٹ‘ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی پولیس کی مدد سے فوج نے الخلیل میں ایک بڑا حملہ ناکام بنا دیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار دو کلو بارود کی مدد سے اسرائیلی فوج پر حملے کی منصوبہ بندی کررہا تھا، اسے فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کی مدد سے حراست میں لیا گیا اور یوں ایک اہم فدائی حملہ ناکام بنا دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی