سماجی رابطوں کی مقبول ویب سائیٹ ’فیس بک‘ کی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ دو لفظی بیان نے ویب سائٹ کو ایک بڑے نقصان سے دوچار کر دیا اور دو الفاظ فیس بک کے بانی مارک زوکر برگ کے اڑھائی ارب ڈالر لے ڈوبے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق بدھ کو ’فیس بک‘ کی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں خبردار کیا گیا تھا کہ ’آنے والے دنوں میں فیس بک کو اشتہارات کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی میں کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگرچہ اس کے ساتھ ساتھ فیس بک نے طاقت ور سرمایہ کاری کے حصول کی بھی کوششیں شروع کی ہیں‘۔ اس مختصربیان کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں نے فیس بک میں شامل اپنے شیئرز فروخت کردیے اور کمپنی کو بہ یک جنبش قلم 8 فی صد خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ فیس بک پر اشتہارات کم دینے کی توقع ہے جس کی وجہ سے سنہ 2017 میں اشتہارات سے ہونے والی آمدن میں معنی خیز کمی واقع ہونے کا امکان موجود ہے۔ صارفین کی ٹائم لائن پر اشتہارات لگانے کی بھی ایک حد ہوتی ہے جس کی پاسداری ضروری ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ فیس بک کو ایک بیان کی وجہ سے اڑھائی ارب ڈالر کا ٹیکہ لگنے کے باوجود کمپنی کو کوئی بہت بڑا نقصان نہیں ہوا ہے۔ منگل کے روز کمپنی کی آمدن سنہ 2015ء کی نسبت 56 فی صد زیادہ بتائی گئی تھی جو کہ سنہ 2015ء کی 4.5 ارب ڈالر کے مقابلے میں 7.01 ارب ڈالر تھی۔