گذشتہ ماہ اکتوبر کے دوران قابض صہیونی ریاست کی عدالتوں کی جانب سے فلسطینی بچوں کو قید اور جرمانوں کی سزاؤں کا سلسلہ جاری رہا۔ اکتوبر کے دوران کئی فلسطینی بچوں کو نام نہاد الزامات کے تحت قید اور جرمانوں کی سزائیں دی گئیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے دوران اسرائیلی فوجی عدالتوں نے فلسطینی بچوں سے 54 ہزار شیکل رقم بہ طور جرمانہ بٹور لی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی بچوں کو قید اور جرمانوں کی سزائیں سنانا اسرائیلی فوجی عدالتوں کا دل پسند مشغلہ بن چکا ہے۔ اکتوبر کے دوران قابض صہیونی ریاست کی عدالتوں کی طرف سے 23 فلسطینی بچوں کو قید اور جرمانوں کی سزائیں سنائی گئیں۔ بچوں کو ایک ماہ سے 13 ماہ تک قید کی سزائیں سنائی گئیں۔
بیان میں کہا گیاہے کہ اکتوبر کے دوران اسرائیلی فوج نے 39 فلسطینی بچوں کوحراست میں لے کر عوفر نامی عدالت میں پیش کیا۔ دوران حراست بچوں کو زدو کوب کیا جاتا رہا اور انہیں جسمانی اور ذہنی تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی جیل عوفر اور ’’مجد‘‘ میں قید فلسطینی بچوں کی تعداد 145 تک جا پہنچی ہے جب کہ 213 بچوں کو سنگین جرائم کے لیے مختص قید خانوں میں ڈالا گیا ہے۔ درجنوں بچوں کو اکتوبر کے دوران گھروں پر نظر بندی کی سزائیں بھی دی گئیں۔