قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی شہریوں پر آئے روز نئی پابندیاں عاید کر کے ان پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ فلسطین میں آج کل زیتون کے پھل اتارنے کا موسم ہے مگر قابض صہیونی فوجی بدمعاشی اور مجرمانہ غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غریب فلسطینی کاشت کاروں کو اپنے باغات میں زیتون کے پھل اتارنے کے لیے جانے پر پابندیاں عاید کرکے ان کے منہ سے لقمہ چھین رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں گذشتہ روز فلسطینی شہریوں نے قریوت کے مقام پر واقع زیتون کے باغات میں پھل اتارنے کی کوشش کی تو صہیونی فوجیوں نے خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا اور انہیں باغات سے نکال دیا گیا۔ کئی فلسطینی شہری راستے سے واپس کردیے گئے۔
قریوت کی عوامی مزاحمتی کمیٹی کے کوآرڈینیٹر بشارر القریوتی نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں جب صہیونی فوج نے مقامی آبادی کو زیتون کے باغات میں پھل اتارنے سے محروم کیا ہے۔ آئے روز اسرائیلی فوج فلسطینی کاشت کاروں کو ان کے کھیتوں میں جانے سے روکنے کے ساتھ ساتھ باغات میں پھل دار پودوں کی نگہداشت سے بھی روک رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں شہید فلسطینی محمد زغلوان کے اہل خانہ اپنے زیتون کے باغ میں جانے کی کوشش کررہے تھے کہ راستے میں کھڑے اسرائیلی فوجیوں نے خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا اور انہیں باغ میں زیتون کے پھل اتارنے سے روک دیا۔