اسرائیلی فوجی پراسیکیوٹرکی جانب سے اعتراض کے بعد صہیونی حکام نے 36 سال سے زیرحراست فلسطینی رہ نما نائل البرغوثی کی رہائی سے انکار کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر نائل البرغوثی کی اہلیہ ایمان نافع نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں اسرائیلی انتظامیہ کی طرف سے یہ اطلاع دی گئی ہے کہ ان کے شوہر کو رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔ قبل ازیں اطلاعات آئی تھیں کہ البرغوثی کو اتوار کے روز رہا کئے جانے کا امکان ہے تاہم اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ نائل البرغوثی اور اس کے وکلاء کی طرف سے کسی قسم کی اپیل نہیں کی گئی ہے۔ لہٰذا اس کی رہائی کی سفارش نہیں کی جاسکتی ہے۔
ایمان نافع نے بتایا کہ صہیونی حکام کی طرف سے اعتراض وارد کیا گیا ہے کہ ان کی طرف سے ایک سال سے کوئی اپیل نہیں کی گئی۔ لہٰذا نائل البرغوثی کی رہائی کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔
ایمان نے بتایا کہ ان کے شوہر کی خاتون وکیل میراف خوری نے فون پر بتایا کہ صہیونی ملٹری پراسیکیوٹر ان کے شوہر کی رہائی کی کوششوں کی راہ میں رکاوٹ بن گیا ہے۔
خیال رہے کہ نائل البرغوثی اسرائیلی جیلوں میں قید پرانے فلسطینی اسیر شمار کیے جاتے ہیں۔ انہیں سنہ 2011ء میں وفاء احرار نامی معاہدے کے دوران بھی رہا کرنے کی کوشش کی گئی تھی مگر قابض فوج نے ان کی رہائی سے انکار کردیا تھا۔59 سالہ نائل البرغوثی 36 سال سے اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں۔