اسرائیلی حکام نے چھ ماہ تک انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت جیل میں رکھنے کے بعد سرکردہ فلسطینی خلائی سائنسدان پروفیسر عماد البرغوثی کو رہا کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی حکام کی طرف سے 54 سالہ پروفیسر عماد البرغوثی کو گذشہ روز رہا کیا گیا جس کے بعد وہ مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے مغرب میں بیت ریما کے مقام پر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔
پروفیسر عماد البرغوثی کو قابض فوج نے چھ ماہ پیشتر گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری کی کوئی وجہ نہ ہونے کے باعث انہیں انتظامی حراست کے تحت چھ ماہ کے لیے پابند سلاسل کردیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری 24 اپریل 2016ء کو عمل میں لائی گئی تھی۔
پروفیسر البرغوثی جو فلسطین کی مختلف جامعات میں استاد بھی ہیں ماضی میں بھی اسرائیلی فوج کےہاتھوں گرفتار ہو کر قید کاٹ چکے ہیں۔ انہیں دسمبر سنہ 2014ء کو الکرامہ گذرگاہ کے قریب سے حراست میں لیا گیا جہاں وہ متحدہ عرب امارات میں ایک سائنس کانفرنس میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔ ان کی رہائی 23 جنوری 2015ء کو عمل میں لائی گئی۔