اردنی حکومت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ گیس کے ایک حصول کےایک مشترکہ منصوبے کی منظوری کے خلاف عوام کا احتجاج بدستور جاری ہے۔ کل جمعہ کو نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد دارالحکومت عمان سمیت کئی شہروں میں ہزاروں افراد اس معاہدے کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے ساتھ گیس کے حصول کے مشترکہ سمجھوتے کے خلاف سب سےبڑی ریلی دارالحکومت عمان میں العبدلی کے مقام پر شاہ عبداللہ مسجد کے باہر نکالی گئی۔ مظاہرے میں ہزاروں شہریوں نے حصہ لیا۔ مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ کیا۔ انہوں نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل سے گیس معاہدہ روکنے کے حق میں نعرے درج تھے۔
مظاہرین نے اسرائیل کے ساتھ گیس معاہدے کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ طے پائے گیس معاہدے کو منسوخ کرے۔ مقررین نے اسرائیل کے اشتراک سے گیس کے اخراج کے معاہدے کو قومی وسائل دشمن کو فراہم کرنے کے مترادف قرار دیا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اردنی حکومت نے امریکی آئل اینڈ گیس کمپنی کی وساطت سے اسرائیل کے ساتھ گیس کے حصول کا ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس ڈیل کے تحت اردن کے ساحل سمندر کے قریب زیرسمندر گیس کے ذخائر کے حصول کے لیے اردن اور اسرائیل مل کر سرمایہ کاری کریں گے اور اس کا ٹھیکہ ایک امریکی کمپنی کو فراہم کیا جائے گا تاہم امریکی کمپنی کے ساتھ اس منصوبے پر اردن اور اسرائیل کی اپنی کمپنیاں بھی شامل رہیں گی۔
اردن میں اسرائیل کے ساتھ گیس کے اخراج کے مشترکہ منصوبے کی مخالفت کا سلسلہ جاری ہے۔ مظاہرین اور عوامی حلقوں نے اسرائیل کے ساتھ گیس معاہدہ کرنے والوں کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔
اردن کے قانونی حلقوں اور وکلاء برادری نے بھی اس معاہدے کی مخالفت کی ہے اور اسے خلاف قانون قرار دیا ہے۔