اسرائیل کی ایک فوجی عدالت کے حکم پر ایک سال سے جیل میں قید اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما الشیخ نزیہ ابو عون کو رہا کر دیا گیا ہے۔ ابوعون کی رہائی گذشتہ روز عمل میں لائی گئی، جہاں اسرائیلی جیل سے انہیں ایک قافلے کی شکل میں آبائی شہر جنین کے جبع قصبے لایا گیا۔
گھر پہنچنے سے قبل ہی بڑی تعداد میں مقامی شہری ابو عون کے گھر پر ان کے استقبال کے لیے جمع ہوگئے تھے۔ حماس کی مقامی قیادت اور دیگر سیاسی رہ نماؤں نے انہیں جیل سے رہائی پانے پر مبارک باد پیش کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں قائم اسرائیل کی ’’سالم‘‘ فوجی عدالت نے ابو عون کے کیس کی سماعت کے بعد ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔
ابو عون کو اسرائیلی فوج نے رواں سال کے آغاز میں حراست میں لینے کے بعد انتظامی قید میں ڈال دیا گیا تھا۔ حال ہی میں فوج نے ان کے بارے میں عدالت میں ایک خفیہ رپورٹ بھی پیش کی تھی جس کے بعد عدالت نے ان کی رہائی کا حکم دیا ہے۔ توقع ہے کہ انہیں جلد ہی رہا کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ نزیہ ابو عون کا تعلق حماس سے ہے اور وہ غرب اردن کے شہر جنین کے رہائشی ہیں۔ یہ ان کی پہلی اسیری نہیں بلکہ وہ اب تک 15 سال تک اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔