قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہرمیں انتقامی پالیسی کے تحت ایک اور فلسطینی خاندان کا مکان مسمار کرکے کئی بچوں اور خواتین کو مکان کی چھت سے محروم کر دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی فوج نے گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کے شمالی قصبے بیت حنینا میں ایک فلسطینی شہری کے مکان کا گھیراؤ کیا جس کے بعد بلڈوزر کی مدد سے مکان کو مسمار کردیا گیا۔
قابض انتظامیہ کی طرف سے دعویٰ کیا گیا کہ مسمار کردہ مکان اسرائیلی بلدیہ کی اجازت کے بغیر تعمیر کیا گیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق قابض فوج نے بدھ کے روز ایک انہدامی کارروائی کے دوران فلسطینی شہری سلیمان ثلجی نامی شہری کا مکان مسمار کردیا۔
ایک مقامی شہری ریاض سلیمان نے بتایا کہ صہیونی فوج نے گذشتہ روز بھاری میشنری کی مدد سے ثلجی سلیمان کا دو منزلہ مکان مسمار کردیا۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ مکان فلسطینی شہری نے اپنے چار بیٹوں کے لیے تعمیر کیا تھا مگر قابض فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی تعمیر سے قبل اسرائیلی بلدیہ سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے مکانات کی مسماری کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ قابض فوج آئے روز فلسطینی شہریوں کے مکانات مسمار کرکے فلسطینیوں کا القدس میں رہنا مشکل بنانے کی سازشیں کررہی ہے۔ اکتوبر کے بعد سے اب تک ایک ماہ میں بیت المقدس میں فلسطینیوں کے 7 مکانات مسمار کیے جا چکے ہیں۔ جب کہ رواں سال کے دوران اب تک 166 مکانات مسمار کے گئے ہیں۔