اسرائیلی جیلوں میں قید سات ہزار سے زاید فلسطینی شہریوں میں ڈیڑھ ہزار سے زاید مختلف نوعیت کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی انتظامیہ کی کھلی غفلت کا شکار ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سابق فلسطینی اسیر اور اسیران کے حقوق کے لیے سرگرم سماجی کارکن ابراہیم العباسی نے کہا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید مریض فلسطینی اسیران کی تعداد 1600 تک جا پہنچی ہے۔ ان میں سے 120 فلسطینی اسیران کو کینسر، دل ،شوگر اور فشار خون جیسے امراض لاحق ہیں اور ان کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
العباسی نے بتایا کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ اور دیگر متعلقہ ادارے فلسطینی مریض اسیران کے حوالے سے کھلم کھلی لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ جس کا ثبوت سابق فلسطینی اسیر یاسر حمدونہ کی دوران حراست علالت اور صہیونی انتظامیہ کی غفلت کے نتیجے میں 25 نومبر کو شہادت کا واقعہ پیش آیا۔ پچھلے کچھ عرصے سے اسرائیلی انتظامیہ کی غفلت سے 208 فلسطینی مریض اسیران جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یاسرحمدونہ نے 18سال اسرائیلی جیل میں گذارے۔ دوران حراست ہم بھی کچھ عرصہ ان کے قریب رہے۔ اسرائیلی فوج ہرگھنٹے جیلوں میں موجود قیدیوں کو ہراساں کرتے اور ہروقت انہیں تشدد کا نشانہ بناتے۔
فلسطینی سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید مریض فلسطینی اسیران کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا جائے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر بھی زور دیا کہ وہ صہیونی قید خانوں میں پابند سلاسل فلسطینی مریضوں کے علاج معالجے کو یقینی بنانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔ عوامی، سیاسی اور ابلاغی حلقوں میں بھی فلسطینی مریض قیدیوں کے حقوق کے لیے موثر اور جاندار مہمات چلائی جائیں۔