جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی انتظامیہ نے فلسطینیوں کی نجی اراضی پر 16 مکانات تعمیر کر دیے

جمعرات 3-نومبر-2016

فلسطین کے مختلف علاقوں میں غاصب صہیونیوں کی جانب سے فلسطینی املاک اور اراضی غصب کرنے کے بعد ان پر مکانات کی تعمیر کے واقعات میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔ اسرائیلی اخبار نے صہیونی انتظامیہ کے ایک نئے فراڈ کا انکشاف کیا ہے اور بتایا ہے کہ قابض انتظامیہ بے غرب اردن میں فلسطینیوں کی نجی اراضی پر 16 گھرتعمیر کر لیے ہیں۔

عبرانی اخبار’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں فلسطینیوں کی نجی اراضی پر 16 نئے مکانات تعمیر کردیے ہیں حالانکہ مکانات کے لیے استعمال کی جانے والی اراضی صہیونی ریاست کے منظور کردہ متنازع قانون’املاک متروکہ‘ کی فہرست میں بھی شامل نہیں ہے۔ مذکورہ مکانات فلسطینیوں کی ایسی اراضی پرتعمیر کیے گئے ہیں جن کے مالکان نہ صرف موجود ہیں بلکہ وہ اسی علاقے میں اب بھی آباد ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سفلیت میں اسرائیلی حکام نے 10 مکانات مکمل طور پر فلسطینیوں کی نجی ملکیتی اراضی پرتعمیر کیے ہیں۔ جب کہ 16 مکانات جزوی طور پر فلسطینیوں کی نجی ملکیت میں شامل ہیں۔ یہ تمام مکانات قریب ہی واقع ’’بیت ایل‘‘ یہودی کالونی کے قریب بنائے گئے ہیں۔۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی نجی اراضی پر مکانات کی تعمیر کی منظوری 1994ء میں دی گئی تھی تاہم سنہ 2005ء میں اس پروجیکٹ میں ترمیم کی گئی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی