فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ گذشتہ مہینے [اکتوبر] کے دوران قابض فورسزنے 100 بچوں اور 15 خواتین سمیت 530 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں بند کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین اسٹڈی سینٹر برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ گرفتاریاں مقبوضہ بیت المقدس شہر میں کی گئیں جہاں سے 250 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں ایک تہائی کم عمر اسیران شامل ہیں۔ غزہ کی پٹی سے 6 فلسطینیوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبرکے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار کیے جانے والے شہریوں کا تعلق مختلف شبعہ ہائے زندگی سے ہے۔ ان میں سیاسی اور سماجی کارکن، انسانی حقوق کے مندوبین اور صحافی بھی شامل ہیں۔ گرفتار کیے گئے صحافیوں میں الخلیل کے ثامر سباغنہ، اندرون فلسطین سے عبدالالہ المعلوانی اور دیگر شامل ہیں۔
بچے اور خواتین اسیران
اسٹڈی سینٹر برائے امور اسیران کے شعبہ اطلاعات کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ اکتوبر کے دوران قابض فورسز نے 100 بچوں اور 15 خواتین کو حراست میں لیا۔ بچوں میں سے بیشتر کی عمریں 18 سال سے کم ہیں جب کہ ایک بچے عدنان جمال عمرو کی عمر 10 سال بیان کی جاتی ہے۔ پندرہ خواتین میں سے نو کا تعلق بیت المقدس سے بتایا جاتا ہے۔
انتظامی حراست اور مریض اسیران
ریاض الاشقر کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے دوران قابض صہیونی ریاست کی عدالتوں کی طرف سے فلسطینی قیدیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں دینے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ اس دوران 120 انتظامی حراست کے نوٹس جاری کیے گئے۔ انتظامی حراست کی سزا پانے والوں میں 36 نئے اسیران جب کہ 84 سابقہ اسیران جو اس سزا کے تحت پہلے ہی پابند سلاسل ہیں شامل ہیں۔ انتظامی حراست کی بیشتر سزائیں چھ ماہ کے لیے دی گئیں جب کہ بعض اسیران کو دو اور چار ماہ کی قید کی سزا بھی سنائی گئی۔
اسرائیلی جیلوں میں قید متعدد فلسطینی اسیران کئی امراض کا بھی شکار ہیں۔ ان میں متوکل رضوان نامی اسیر الرملہ جیل کی اسپتال میں ہیں جو دل اور رسولی کے عارضے کا شکار ہیں۔ ان کی گردن میں رسولی کے باعث حالت کافی خراب ہے۔ رضوان کو صہیونی عدالت سے 22 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔
مریض اسیران میں 40 سالہ ایمن خلیل علی عوفر جیل میں قید ہیں،48 سالہ احمد عودہ ابو ظاھر ریمنو جیل میں ہیں۔ حال ہی میں انہیں صحت خراب ہونے پر’’سوروکا‘‘ اسپتال منتقل کیا گیا۔ مریض اسیران میں یوسف النواجعہ دوسرے اسیران بھی شامل ہیں جنہیں صہیونی انتظامیہ کی طرف سے کھلی لاپرواہی کا سامنا ہے۔