فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام سیکیورٹی ادارے سیاسی بنیادوں پر شہریوں کو حراست میں لینے اور انہیں مسلسل پابند سلاسل رکھنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اس وقت بھی فلسطینی اتھارٹی کی زیرانتظام جیلوں میں 13 طلباء بدستور قید ہیں۔ انہیں سیاسی جماعتوں سے تعلق کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ زیرحراست چار طلباء بلا جواز گرفتاری اور جیلوں میں غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
امامہ میڈیا سینٹر کی جانب سے طلباء کو سیاسی بنیادوں پر حراست میں لینے اور انہیں مسلسل قید میں رکھنے کی فلسطینی اتھارٹی کی پالیسی پر کڑی تنقید کی ہے۔ میڈیا سیںٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور اس کے نام نہاد سیکیورٹی ادارے اسرائیلی فوج کی طرز پر شہریوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی ملیشیا کالجوں اور جامعات کے طلباء کو حراست میں لے کرطلباء کے مستقبل کو تباہ کرنے کی سازشوں میں ملوث ہے۔ سیاسی انتقام کی بنیاد پر طلباء کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے پانچ طلباء الخلیل شہر کی جامعہ پولیٹینیک میں زیرتعلیم ہیں۔ ان کی شناخت مومن القواسمہ، جبریل ابو سنینہ۔ فارس جبور، عبادہ مرعی اور یوسف شاور کے ناموں سے کی گئی ہے۔
زیرحراست دیگر طلباء میں صلاح سحویل، احمد قاسم، احمدمرشود، فہد یاسین، براء جرار، یاسر یامین، ولید عصیدہ کو بغیر کسی الزام کے مسلسل پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔